لاہور میں سلاٹ گیمز: ایک نئی رجحان یا سماجی مسئلہ؟
لاہور پاکستان کا ایک اہم ثقافتی اور معاشی مرکز ہے جہاں نئے رجحانات تیزی سے فروغ پاتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں میں سلاٹ گیمز یعنی آن لائن اور آف لائن جوئے کے کھیلوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ کھیل خصوصاً نوجوانوں میں مقبول ہو رہے ہیں، جس کے سماجی و معاشی اثرات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ، سلاٹ گیمز تک رسائی آسان ہو گئی ہے۔ لاہور کے کئی علاقوں میں کیفے اور گیمنگ زونز میں یہ کھیل دستیاب ہیں۔ آن لائن پلیٹ فارمز پر بھی صارفین کو یہ سہولت دی جاتی ہے کہ وہ گھر بیٹھے رقم لگا کر جوا کھیل سکیں۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ صنعت روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے، جبکہ نقادوں کا ماننا ہے کہ یہ نوجوانوں کو مالی تباہی اور ذہنی دباؤ کی طرف دھکیل رہی ہے۔
پاکستان میں جوئے کے قوانین مبہم ہیں۔ 2017 کے جوئے بازی کنٹرول ایکٹ کے تحت زیادہ تر شکلوں میں جوا غیر قانونی ہے، لیکن سلاٹ گیمز کو کھیلوں کی صنعت کا حصہ قرار دے کر قانونی خلا استعمال کیا جا رہا ہے۔ لاہور پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے کبھی کبھار چھاپے مارے جاتے ہیں، مگر مستقل اقدامات کی کمی ہے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق، سلاٹ گیمز کا لت لگنا دماغی کیمسٹری کو متاثر کرتا ہے، جس سے لوگ مسلسل ہارنے کے باوجود کھیلتے رہتے ہیں۔ لاہور کے کچھ علاقوں میں خاندانوں نے شکایات درج کروائی ہیں کہ ان کے بچوں نے تعلیم اور روزمرہ خرچوں کی رقم تک یہاں ضائع کر دی۔
حکومت اور سماجی اداروں کو چاہیے کہ نوجوانوں کو اس رجحان کے خطرات سے آگاہ کریں۔ ساتھ ہی، واضح قوانین بنا کر ان کھیلوں کو کنٹرول کیا جائے تاکہ معاشرے کا توازن برقرار رہے۔ لاہور جیسے شہر کے لیے ضروری ہے کہ ترقی اور روایت کے درمیان صحیح راستہ تلاش کیا جائے۔