لاہور، پاکستان کا ثقافتی اور تاریخی مرکز، اب نئی شکل میں سلاٹ گیمز کی م
قبولیت کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یہ کھیل، جو عام طور پر الیکٹرانک مشینوں یا آن لائن پلیٹ فارمز پر کھیلے جاتے ہیں، نوجوانوں میں تیزی سے م
قبول ہو رہے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں سلاٹ گیمز کے مراکز کھل گئے ہیں، جہاں لوگ پیسے لگا کر ان کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں۔
حال ہی میں، لاہور کی سماجی تنظیموں نے ا?
? رجحان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سلاٹ گیمز نوجوانوں کو مالی بے راہ روی اور وقت کے ضیاع کی طرف مائل کر رہے ہیں۔ کچھ کیسز میں تو یہ کھیل ذہنی دباؤ اور قرضوں کے مسائل کا سبب بھی بنے ہیں۔ ماہرین نفسیات کے مطابق، ایسے کھیلوں کی لت دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
حکومتی ادارے بھی اس معاملے پر سرگرم ہیں۔ پنجاب پولیس نے کئی غیر قانونی سلاٹ گیمز سنٹرز کو بند کروا دیا ہے، جبکہ صوبائی اسمبلی میں اس مسئلے پر قوانین کو سخت کرنے کی تجاویز زیر بحث ہیں۔ ?
?اہ??، آن لائن پلیٹ فارمز تک رسائی کو کنٹرول کرنا اب بھی ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔
شہریوں کی ایک بڑی تعداد کا ماننا ہے کہ سلاٹ گیمز کو مکمل طور پر ممنوع قرار دینے کے بجائے، ان?
?یں باقاع?
?ہ ضوابط کے تحت لانا چاہیے۔ اس سے نہ صرف نوجوانوں کو محفوظ ماحول ملے گا بلکہ حکومت کو ٹیکس کے ذریعے آمدنی بھی حاصل ہو سکے گی۔
لاہور میں سلاٹ گیمز کا مستقبل ابھی غیر واضح ہے، لیکن اس بحث نے معاشرے میں تفریح، ذمہ داری، اور قانون کے درمیان توازن کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔